Download Free Audio of ایک چھوٹے سے گاؤں میں احمد ی... - Woord

Read Aloud the Text Content

This audio was created by Woord's Text to Speech service by content creators from all around the world.


Text Content or SSML code:

ایک چھوٹے سے گاؤں میں احمد یار نام کا ایک لڑکا رہتا تھا۔ احمد بہت ذہین اور محنتی تھا، لیکن اس کی سب سے بڑی خوبی اس کا تجسس تھا۔ ہر نئی چیز کو جاننے کی خواہش اسے ہمیشہ نئی مہمات پر لے جاتی تھی۔ اس کی کہانی کچھ اس طرح ہے۔ ایک دن، احمد اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک اس نے گاؤں کے پرانے قلعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "چلو، آج ہم اس قلعے کی سیر کرتے ہیں۔" سب دوستوں نے حیرانگی سے اسے دیکھا۔ وہ قلعہ گاؤں کے بزرگوں کے مطابق آسیب زدہ تھا اور وہاں جانے سے سب ڈرتے تھے۔ مگر احمد کے دل میں خوف نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔ وہ اپنے دوستوں کو حوصلہ دیتے ہوئے بولا، "کیا تم سب ڈرتے ہو؟ وہاں کچھ نہیں ہوگا، صرف پرانی کہانیاں ہیں۔" احمد کی بہادری نے دوستوں کو بھی ہمت دی اور سب نے اس کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا۔ جب وہ قلعے کے قریب پہنچے تو دروازہ بند تھا۔ احمد نے بڑی چالاکی سے دروازے کو دھکیلا اور وہ کھل گیا۔ اندر داخل ہوتے ہی انہیں ایک سرد ہوا کا جھونکا محسوس ہوا۔ سب نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور پھر احمد کی رہنمائی میں آگے بڑھنے لگے۔ قلعے کے اندر کا منظر بہت ہی پراسرار تھا۔ دیواروں پر پرانی تصویریں، مٹی اور جالے ہر طرف تھے۔ اچانک، احمد کو ایک پرانا صندوق نظر آیا۔ اس نے صندوق کو کھولا تو اس میں ایک پرانا نقشہ ملا۔ نقشے پر لکھا تھا، "اس خزانے کو پانے کے لئے سب سے پہلے دل کی سنو، اور دوستوں کا ساتھ نہ چھوڑو۔" سب دوستوں نے نقشے کو غور سے دیکھا اور فیصلہ کیا کہ وہ اس خزانے کی تلاش کریں گے۔ جیسے جیسے وہ نقشے کی رہنمائی میں آگے بڑھتے گئے، ان کے راستے میں کئی رکاوٹیں آئیں۔ کبھی کسی دروازے کا کھلنا مشکل ہوتا تو کبھی راستہ بند ملتا۔ مگر احمد نے ہمت نہ ہاری۔ اچانک ایک دروازے کے پیچھے سے عجیب سی آوازیں سنائی دیں۔ سب کے دل دھڑکنے لگے۔ احمد نے ہمت کرتے ہوئے دروازہ کھولا تو ایک بوڑھا شخص وہاں بیٹھا تھا۔ بوڑھے نے ان کی طرف مسکراتے ہوئے کہا، "بہت خوب، تم سب نے دوستی اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ خزانہ تمہاری محنت کا صلہ ہے۔" بوڑھے شخص نے ایک طلائی صندوق ان کے حوالے کیا۔ احمد اور اس کے دوست حیران رہ گئے۔ صندوق کے اندر سونے چاندی کے سکے اور ہیرے جواہرات تھے۔ بوڑھے نے انہیں بتایا کہ یہ خزانہ اسی کے لیے تھا جو دل کی سننے والا اور دوستوں کا ساتھ نہ چھوڑنے والا ہو۔ احمد اور اس کے دوستوں نے مل کر فیصلہ کیا کہ اس خزانے کو گاؤں کی بہتری کے لئے استعمال کریں گے۔ انہوں نے گاؤں میں اسکول، ہسپتال اور پانی کے کنویں بنوائے۔ احمد کی بہادری اور دوستوں کے ساتھ کی کہانی سب کے لئے ایک مثال بن گئی۔ کہانی کا سبق یہ ہے کہ بہادری، دوستی اور محنت ہمیشہ رنگ لاتی ہیں۔ احمد کی طرح ہمیں بھی ہر مشکل کا سامنا کرتے ہوئے دل کی سننی چاہیے اور دوستوں کا ساتھ نہیں چھوڑنا چاہیے